Tuesday, 18 January 2022

مرد ہونی چاہیے خاتون ہونا چاہیے

اس مرتبہ بھی آئے ہیں نمبر ترے تو 😀

ادھر تو شہر کے گنجے میری تلاش میں ہیں

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی
کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں

یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو
کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں

ذرا سا تو دل ہوں مگر شوخ اتنا
وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں

کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل
چراغ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں

نہیں ہے ناامید اقبالؔ اپنی کشت ویراں سے

Friday, 14 January 2022

میں بکھر جاؤں گ

ہوش والوں کو خبر کیا

ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے
عشق کیجے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے

اس نے چھو کر مجھے

اس نے چھو کر مجھے پتھر سے پھر انسان کیا

مدتوں بعد مری آنکھوں میں آنسو آئے

جلد بچھڑیں گے یہ آثار نظر آتے ہیں

‏میں بتاؤں گی نہیں تم کو مگر آتے ہیں جلد  بچھڑیں گے یہ  آثار  نظر  آتے ہیں بعد میں جا کے اکڑتے ہیں، خدا بنتے ہیں و...