Sunday 5 June 2022

‏‎سرِ محفل جو بولوں

‏‎سرِ محفل جو بولوں تو دنیا کو کھٹکتا ہوں

رہوں جو چپ تو اندر کی بغاوت مار دیتی ہے

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.

میں نے مزدوروں کے ماتھے

میں نے مزدوروں کے ماتھے پہ پسینہ دیکھا جن کے پیسوں سے امیروں نے مدینہ دیکھا