Wednesday, 19 March 2025

جلد بچھڑیں گے یہ آثار نظر آتے ہیں

‏میں بتاؤں گی نہیں تم کو مگر آتے ہیں
جلد  بچھڑیں گے یہ  آثار  نظر  آتے ہیں

بعد میں جا کے اکڑتے ہیں، خدا بنتے ہیں
ورنہ دنیا میں تو سب لوگ  بشر آتے ہیں

دل میں رہنے کے طریقے مجھے معلوم نہیں 
یار تم مجھ کو سکھا دو گے؟  اگر  آتے  ہیں

ایک کھڑکی میرے ماضی کی طرف کھلتی ہے
جس میں دھندلائے  ہوئے چہرے  نظر آتے ہیں

تیرا دل کیوں نہیں بھر آتا مرے اشکوں سے
اتنے  پانی سے تو  تالاب بھی   بھر آتے  ہیں

امن شہزادی

Wednesday, 15 January 2025

‏پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈھونڈ رہا ہـے

‏پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈھونڈ رہا ہـے 
پاگل ہـے جو دنیا میں وفا ڈھونڈ رہا ہـے 

خود اپنے ہی ہاتھوں سے وہ گھر اپنا جلا کر
اب سر کو چھپانے کی جگہ ڈھونڈ رہا ہـے 

کل رات کو یہ شخص ضیا بانٹ رہا تھا 
 کیوں دن کے اجالے میں دیا ڈھونڈ رہا ہـے 

شاید کے ابھی اُس پہ زوال آیا ہوا ہـے 
جُگنُو جو اندھیرے میں ضیا ڈھونڈ رہا ہـے 

کہتے ہیں کہ ہر جاہ پہ موجود خُدا ہـے 
یہ سُن کے وہ پتّھر میں خُدا ڈھونڈ رہا ہـے 

أسكو تو کبھی مُجھ سے محبت ہی نہیں تھی 
کیوں آج وہ پھر میرا پتا ڈھونڈ رہا ہـے 

کس شہرِ مُنافق میں یہ تُم آ گئے ساغرؔ 
اک دوجے کی ہر شخص خطا ڈھونڈ رہا ہـے 

ساغرؔ صدیقی

‏اشک آنکھوں میں چھپاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

‏اشک آنکھوں میں چھپاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
 بوجھ پانی کا اٹھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

پاؤں رکھتے ہیں جو مجھ پر انہیں احساس نہیں
 میں نشانات مٹاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

برف ایسی کہ پگھلتی نہیں پانی بن کر
 پیاس ایسی کہ بجھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

اچھی لگتی نہیں اس درجہ شناسائی بھی
 ہاتھ ہاتھوں سے ملاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

غمگساری بھی عجب کار محبت ہے کہ میں
 رونےوالوں کو ہنساتے ہوئے تھک جاتا ہوں

اتنی قبریں نہ بناؤ میرے اندر محسن
 میں چراغوں کو جلاتے ہوئے تھک جاتا ہوں

محسن نقوی

Tuesday, 14 January 2025

تمہارا آخری میسج


تمہارا آخری میسج میرے انباکس میں رکھا ہے
اُس میں تم نے لکھا ہے مجھے اب بھول جانا تم

جدائی پھانس بھی ہو تو صبر سے جھول جانا تم
مجھے اپنی قسم دی ہے میری تو جان لے لی ہے

مگر میں جان دے کر بھی آخر تک نبھاوں گا
میں تجھ کو بھول جاؤں گا
مگر تم سے فقط میری ذراسی یہ گزارش ہے

میری آنکھوں میں مت رہنا میرے دل سے اُتر جانا
بھلانے بھول جانے میں تجھے میں یاد کرلوں
مجھے تم یاد نہ آنا کبھی بھی یاد نہ آنا

تمہارا آخری میسج میرے انباکس میں رکھا ہے
اُس میں تم نے لکھا ہے مجھے اب بھول جانا تم

Saturday, 11 January 2025

 mafroor parindon ko ye ailaan gaya hai

sayyaad nasheeman ka pata jaan gaya hai


yaani jise deemak lagi jaati thi vo main tha

ab aake mera meri taraf dhyaan gaya hai


sheeshe mein bhale usne meri nakl utaari

khush hoon ki mujhe koi to pehchaan gaya hai


ab baat teri kun pe hai kuchh kar mere maula

ik shakhs tere dar se pareshaan gaya hai


ye naam-o-nasab jaake zamaane ko batao

darvesh to dastak se hi pehchaan gaya hai

Saturday, 21 December 2024

Mujh Ko Sambhal, Khud Bhi Sambhal

Mujh Ko Sambhal, Khud Bhi Sambhal, Main Nashe Mein Hun.  
Aye Jaan E Ghazal Sath Mein Chal, Main Nashe Mein Hun.

Aur Akbar Bhi Main, Saleem Bhi Main, Shah Jahan Bhi Main,  
Lakhon Bana Do Taj Mahal, Main Nashe Mein Hun

Monday, 9 December 2024

‏دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے

‏دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے 
ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے 

کتنے دنوں کے پیاسے ہوں گے یارو سوچو تو 
شبنم کا قطرہ بھی جن کو دریا لگتا ہے 

آنکھوں کو بھی لےڈوبا یہ دل کا پاگل پن 
آتے جاتے جو ملتا ہے ، تم سا لگتا ہے 

اس بستی میں کون ہمارےآنسو پونچھے گا 
جو ملتا ہے اس کا دامن بھیگا لگتا ہے 

دنیا بھر کی یادیں ہم سے ملنے آتی ہیں 
شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے 

کس کو پتھر ماروں قیصرؔ کون پرایا ہے 
شیش محل میں اک اک چہرا اپنا لگتا ہے

 قیصر الجعفری

جلد بچھڑیں گے یہ آثار نظر آتے ہیں

‏میں بتاؤں گی نہیں تم کو مگر آتے ہیں جلد  بچھڑیں گے یہ  آثار  نظر  آتے ہیں بعد میں جا کے اکڑتے ہیں، خدا بنتے ہیں و...