اسی طرح سے بسر ہم نے زندگی کر لی
اب آگے جو بھی ہو انجام دیکھا جائے گا
خدا تلاش لیا اور بندگی کر لی
نظر ملی بھی نہ تھی اور ان کو دیکھ لیا
زباں کھلی بھی نہ تھی اور بات بھی کر لی
وہ جن کو پیار ہے چاندی سے عشق سونے سے
وہی کہیں گے کبھی ہم نے خودکشی کر لی
میں بتاؤں گی نہیں تم کو مگر آتے ہیں جلد بچھڑیں گے یہ آثار نظر آتے ہیں بعد میں جا کے اکڑتے ہیں، خدا بنتے ہیں و...
No comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.