Thursday, 21 November 2024

کچھ تو مجبوریاں رہیں ہوں گی

 کوئی کانٹا چبھا نہیں ہوتا

دل اگر پھول سا نہیں ہوتا


کچھ تو مجبوریاں رہیں ہوں گی

یوں کوئی بے وفا نہیں ہوتا


گفتگو ان سے روز ہوتی ہے

مدتوں سامنا نہیں ہوتا


جی بہت چاہتا ہے سچ بولیں

کیا کریں حوصلہ نہیں ہوتا


رات کا انتظار کون کرے

آج کل دن میں کیا نہیں ہوتا

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.

جلد بچھڑیں گے یہ آثار نظر آتے ہیں

‏میں بتاؤں گی نہیں تم کو مگر آتے ہیں جلد  بچھڑیں گے یہ  آثار  نظر  آتے ہیں بعد میں جا کے اکڑتے ہیں، خدا بنتے ہیں و...